توہین صحابہ و اہل بیت کے مرتکب شخص کو پہلی دفعہ 23 سال قید اور ساڑھے تین لاکھ روپے جرمانہ کی سزاء انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے توہین صحابہ و اہل بیت کے مرتکب ملزم سید آفتاب شاہ کو جرم ثابت ہونے پر سزاء سنائی۔مقدمہ ایف آئی اے کے انسداد دہشتگردی ونگ میں درج کیا گیا تھا



عدالتی فیصلہ توہین صحابہ و اہل بیت کرنے والوں کے لئے واضح پیغام ہے کہ اب وہ بھی سزاء سے نہیں بچ سکتے۔ہم ناموس رسالت کے ساتھ ساتھ ناموس صحابہ و اہل بیت کے بھی چوکیدار ہیں۔تحریک تحفظ ناموس رسالتؐ


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 
(اسلام آباد)انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے سوشل میڈیا پر توہین صحابہ و توہین اہل بیت پر مبنی گستاخانہ مواد کی تشہیر میں ملوث ملزم کو جرم ثابت ہونے پر مجموعی طور پر 23 سال قید اور ساڑھے تین لاکھ روپے جرمانے کی سزاء سنا دی۔تحریک تحفظ ناموس رسالتؐ نے مذکورہ عدالتی فیصلے کا بھرپور خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ صرف توہین صحابہ و توہین اہل بیت کے مرتکب شخص کو بھی کسی عدالت کی جانب سے سزاء سنائی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد کے فاضل جج طاہر عباس سپرا نے سوشل میڈیا کے ذریعے توہین صحابہ و اہل بیت پر مبنی گستاخانہ مواد کی تشہیر میں ملوث ملزم سید آفتاب شاہ کو جرم ثابت ہونے پر تعزیراتِ پاکستان،انسداد سائبر کرائم ایکٹ(پیکا)اور انسداد دہشتگردی ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت مجموعی طور پر 23 سال قید اور ساڑھے تین لاکھ روپے جرمانہ کی سزائیں سنا دی۔فاضل جج نے مذکورہ فیصلہ مذکورہ ملزم کے خلاف مقدمے کا ٹرائل تقریبا سوا ایک سال بعد مکمل ہونے پر گزشتہ روز سنایا۔مذکورہ ملزم کے خلاف مقدمہ نمبر 05/2023 ایف آئی اے کے انسداد دہشتگردی ونگ اسلام آباد میں درج کیا گیا تھا۔تحریک تحفظ ناموس رسالتؐ پاکستان کے مرکزی صدر علامہ قاری نوید مسعود ہاشمی اور جنرل سیکریٹری حافظ احتشام احمد نے مذکورہ عدالتی فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ"آج سے قبل جن مجرمان کو عدالتوں سے سزائیں ہوئیں،ان مجرمان نے توہین رسالت کے ساتھ توہین صحابہ و توہین اہل بیت کا بھی ارتکاب کیا تھا۔لہٰذا جب انہیں توہین رسالت پر سزائیں سنائی گئیں تو ساتھ ہی توہین صحابہ و توہین اہل بیت کے جرم میں بھی سزاء سنائی گئیں۔تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ صرف توہین صحابہ و توہین اہل بیت کے جرم کے مرتکب شخص کو بھی کسی عدالت کی جانب سے سزاء سنائی گئی ہے۔آج عملی طور پر توہین صحابہ و توہین اہل بیت کی دفعہ 298 اے کا عملی نفاذ کیا گیا ہے جو کہ انتہائی خوش آئند ہے۔آج کا یہ تاریخی عدالتی فیصلہ سوشل میڈیا کے ذریعے توہین صحابہ و توہین اہل بیت کا ارتکاب کرنے والے گستاخوں کے لئے بھی واضح پیغام ہے کہ اب وہ بھی سزاء سے کسی طور پر بھی نہیں بچ سکتے۔ہم حضور ﷺ کی عزت و ناموس کے ساتھ ساتھ صحابہ کرام و اہل بیت کی عزت و ناموس کے بھی چوکیدار ہیں"۔

منجانب:
تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ پاکستان۔
برائے رابطہ:
0334-5908335
E.mail: ttnrp.official@gmail.com

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !