پاکستان میں رینسم ویئر حملے: اپنی ڈیجیٹل فائلز کو کیسے محفوظ بنائیں؟ - جھنگ سائٹ | Jhang.site

سائبر سکیورٹی الرٹ
پاکستان میں رینسم ویئر حملے

پاکستان میں ڈیجیٹل تاوان کے حملوں میں اضافہ، شہری اور ادارے ہیکرز کے نشانے پر

رپورٹ: عامر خان ایڈمن / خصوصی رپورٹ جھنگ سائٹ

پاکستان بھر میں عام شہریوں اور اداروں کے کمپیوٹرز اور ڈیجیٹل فائلز کو وائرس کے ذریعے لاک کر کے تاوان طلب کرنے کے واقعات میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اسلام آباد میں ایک نجی کمپنی کے مالک اس وقت شدید پریشانی کا شکار ہو گئے جب ان کے دفتر کی تمام اہم فائلز تک رسائی ناممکن ہوگئی، جنہیں واپس حاصل کرنے کے لیے کرپٹو کرنسی میں تاوان کا مطالبہ کیا گیا۔

ان بڑھتے ہوئے واقعات کے پیشِ نظر، پاکستان کے سائبر حملوں کی روک تھام کے ادارے "نیشنل سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم" نے ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے 39 وزارتوں اور اداروں کو خطوط ارسال کیے ہیں، جن میں ڈیجیٹل تاوان (Ransomware) کے حملوں سے بچاؤ کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے۔

یہ حملہ کیسے ہوتا ہے؟
ہیکر اور کمپیوٹر سکیورٹی

ڈیجیٹل اغوا کاری: جانیں رینسم ویئر کیا ہے اور ہیکرز کیسے کام کرتے ہیں

ذرائع: سائبر سکیورٹی ماہرین

سائبر سکیورٹی ماہر محمد اسد الرحمان کے مطابق، رینسم ویئر حملے کو سمجھنے کے لیے اسے "ڈیجیٹل اغوا کاری" کہا جا سکتا ہے۔ جس طرح کسی شخص کو اغوا کر کے تاوان مانگا جاتا ہے، اسی طرح ہیکرز ایک خطرناک وائرس (جیسے 'بلیو لاکر میل ویئر') آپ کے کمپیوٹر میں داخل کر کے آپ کی قیمتی فائلز کو "اغوا" کر لیتے ہیں اور انہیں ایک ایسے کوڈ سے لاک (انکرپٹ) کر دیتے ہیں جس کی چابی صرف ان کے پاس ہوتی ہے۔

یہ وائرس عموماً ای میل، غیر محفوظ ویب سائٹ سے ڈاؤنلوڈنگ یا جعلی سافٹ ویئر اپ ڈیٹس کے ذریعے آپ کے سسٹم تک پہنچتا ہے۔ فائل لاک ہونے کے بعد ہیکرز ایک پیغام کے ذریعے بٹ کوائن جیسی کرپٹو کرنسی میں تاوان کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ ان کا سراغ لگانا مشکل ہو۔

بچاؤ اور احتیاط
رینسم ویئر سے بچاؤ کے طریقے

نامعلوم لنکس اور کریک سافٹ ویئر سب سے بڑا خطرہ - ماہرین کی وارننگ

ذرائع: jhang.site تجزیہ

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں کریک (غیر قانونی) سافٹ ویئر کا وسیع استعمال رینسم ویئر حملوں کی سب سے بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔ صارفین کو چاہیے کہ وہ کسی بھی نامعلوم ذریعے سے فائل ڈاؤن لوڈ کرنے اور مشکوک ای میل لنکس پر کلک کرنے سے گریز کریں۔

سائبر سکیورٹی ایکسپرٹ ہارون بلوچ نے ہیکنگ اور رینسم ویئر میں فرق بتاتے ہوئے کہا کہ "رینسم ویئر میں آپ کا ڈیٹا چوری نہیں ہوتا، بلکہ آپ کے ہی سسٹم میں اسے لاک کر دیا جاتا ہے۔ جبکہ عام ہیکنگ میں ڈیٹا چرا کر اسے غلط مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔" اس لیے اپنے ڈیٹا کا باقاعدگی سے بیک اپ رکھنا اور مستند اینٹی وائرس کا استعمال انتہائی ضروری ہے۔

2.5M
8.5M
#سائبر_سکیورٹی
#رینسم_ویئر
#ڈیجیٹل_تاوان
#جھنگ_سائٹ
#jhang_site
#جھنگ_کی_پہچان
#پاکستان_نیوز
#ہیکنگ
#وائرس_الرٹ
#ڈیٹا_تحفظ
#انفارمیشن_ٹیکنالوجی
#کرپٹو_کرنسی
#بٹ_کوائن
#عامر_خان_ایڈمن
#اردو_خبریں
#ٹیکنالوجی_نیوز
#کمپیوٹر_سکیورٹی
#JhangNews

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !