
ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن کی بروقت کارروائی، نابینا خاتون کی جان بچا لی گئی
فیصل آباد میں ایک نابینا خاتون کی جان ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن کی بروقت اور ہمدردانہ کارروائی کے باعث بچا لی گئی۔
ترجمان سیف سٹی کے مطابق خاتون نے گھریلو مسائل سے تنگ آ کر 15 پر کال کی اور خودسوزی کی خواہش کا اظہار کیا، تاہم وہ ذہنی دباؤ کے باعث اپنا نام یا پتا بتانے سے قاصر تھی۔صورتحال کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن نے نہایت مہارت، تحمل اور ہمدردی کا مظاہرہ کیا اور خاتون کو بات چیت کے ذریعے خودکشی سے باز رکھا۔ سیف سٹی آفیسر نے انتہائی احتیاط کے ساتھ ضروری معلومات حاصل کیں اور فوری طور پر متعلقہ پولیس کو جائے وقوع پر روانہ کر دیا۔

حرا مانی 90 کی دہائی کی دلہن کے روپ میں جلوہ گر، ویڈیو وائرل
اداکارہ حرا مانی نے حال ہی میں اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک نئی ویڈیو شیئر کی ہے جس میں وہ 90وے کی دہائی کی دلہن کے روپ میں جلوہ گر ہوئیں، جس میں وہ رقص کرتی دکھائی دے رہی ہیں۔
ویڈیو میں پسِ منظر میں چلنے والا گانا میوٹ کیا گیا ہے اور اس کی جگہ عاشق و محبوب کے اشعار شامل کیے گئے ہیں، جس سے ان کی ویڈیو مزید دلچسپ ہوگئی ہے۔
اداکارہ نے ویڈیو کیپشن میں بھی شاعرانہ انداز اپنایا اور تحریر کیا: "کیا تم نے کبھی اپنی ہی آنکھوں میں جھانکا ہے؟"

شاہدرہ: موٹرسائیکل سوار بارش کے پانی سے بھرے گڑھے میں جا گرا، سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے
لاہور میں شاہدرہ ٹاؤن کے رسول پارک میں سیوریج کی کھدائی کے بعد طوفانی بارش سے پانی کھڑا ہوگیا تھا۔ شہری موٹرسائیکل پر گھر سے نکلتا ہے اور کھلے مین ہول میں گرجاتا ہے۔
واقعے کی سی سی ٹی وی بھی سامنے آگئی جس میں شہری گرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔محلے داروں نے اپنی مدد آپ کے تحت شہری کو باہر نکالا اور ڈوبنے سے بچا لیا۔

سول اسپتال کے درندہ صفت لفٹ آپریٹر نے کم عمر بچے کو بدفعلی کا نشانہ بنادیا
سول اسپتال کے درندہ صفت لفٹ آپریٹر نے کم عمر بچے کو بدفعلی کا نشانہ بنادیا۔ پولیس نے بچے کے والد رشید احمد کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ عید گاہ تھانے میں درج کرلیا۔ مدعی نے بتایا کہ میں مزدوری کرتا ہوں اور میری بیوی 13 دن سے میڈیکل وارڈ 2 میں زیر علاج ہے جس کی تیمار داری کے لئے اپنے 3 بچوں کے ساتھ موجود ہوتا ہوں۔ میرے ساتھ میرا 10 سالہ بیٹا ارمان بھی موجود ہوتا ہے۔ 7 جولائی کو رات تقریباً ساڑھے 10 بجے بیٹے ارمان نے بتایا کہ او ٹی کمپلیکس میں لفٹ چلانے والا شخص اسے لفٹ میں بیٹھا کر تیسری منزل پر لے گیا اور اوپر جانے کے بعد بدفعلی کا نشانہ بنایا۔
اس کے بعد ملزم نے 100 روپے دیئے اور ڈرایا کہ اس بارے میں کسی کو مت بتاتا، میرے بیٹے نے مجھے معاملے کا بتایا تو میں اس شخص کے پاس پہنچا کہ جس نے پوچھنے پر اپنا نام عبد الوحید ولد محمد رحیم بتایا۔ جس سے اس بارے میں بات کی تو وہ مشتعل ہو گیا۔ تاہم سول اسپتال میں موجود دیگر لوگوں اور سیکیورٹی گاڈز نے بھی میرے ساتھ مل کر اس کو پکڑ لیا اور مارا پیٹا۔ پولیس فوری موقع پر پہنچ گئی اور تلاشی کے دوران ملزم کے آلودہ ہرے رنگ کے کپڑے بھی تحویل میں لے لئے گئے جبکہ میڈیکل معائنے کے بعد پولیس سرجن نے بھی بچے سے بدفعلی کی تصدیق کردی۔ پولیس نے لفٹ آپریٹر ملزم عبدالوحید کے خلاف کم عمر بچے سے بدفعلی کا مقدمہ درج کرلیاہے۔

ریٹائرمنٹ کے بعد بھی سرکاری افسر کو پروموشن دی جا سکتی ہے، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترقی کے اہل افسر کو ریٹائرمنٹ کے بعد بھی پروموشن دی جا سکتی ہے۔
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو کو گریڈ 22 میں ترقی نہ ملنے کیخلاف کیس میں جسٹس محمد علی مظہر نے 5 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا، جس میں عدالت عظمیٰ نے قرار دیا کہ ترقی کا حق نہ سہی لیکن ہر سرکاری ملازم کو زیر غور لایا جانا بنیادی حق ہے۔ عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ دوبارہ 2 ماہ میں درخواست گزار کا کیس میرٹ پر سنے۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ نے بغیر ٹھوس وجہ ترقی نہ دی۔ 2019 کی کارکردگی رپورٹ نہ ہونے کی وجہ فیلڈ پوسٹنگ کا نہ ملنا تھا۔ ترقی کے اہل افسر کو ریٹائرمنٹ کے بعد بھی پروموشن دی جا سکتی ہے۔

نئے قوانین کا مطلب آزادی اظہارِ رائے کو دبانا نہیں، عطاءاللہ تارڑ
وفاقی وزیراطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے کہاہے کہ سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کے قواعد کی کمی کا ہمیں بہت نقصان ہوا، ڈیجیٹل میڈیا خودبخود ترقی کرنے لگا جس سے مسائل پیدا ہوئے، نئے قوانین کا مطلب آزادی اظہارِ رائے کو دبانا ہر گز نہیں،بہترین جمہوریتوں میں سزا اور جزا کا نظام موجودہے۔
ان کاکہناتھاکہ سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کے قواعد کی کمی کا ہمیں بہت نقصان ہوا، ڈیجیٹل میڈیا خودبخود ترقی کرنے لگا جس سے مسائل پیدا ہوئے، ڈیجیٹل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے لئے حکومت نے قانون سازی کی ہے۔ پیکا ترامیم اور نئی قومی ایجنسی کے قیام کا مقصد جرائم کی روک تھام ہے۔

سعودی عرب: دہشت گردی اور وطن دشمنی پر سعودی شہری کا سر قلم
سعودی عرب میں دہشت گردی اور وطن دشمنی پر سعودی شہر ی کا ہی سرقلم کردیاگیا جس کی تصدیق سعودی وزارت داخلہ نے بھی کردی۔
وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ’سعودی شہری علی بن علوی بن محمد العلوی نے متعدد دہشت گردانہ جرائم کا ارتکاب کیا ہے‘،’مذکورہ شخص نے دہشت گرد تنظیم میں شمولیت اختیار کی جس کا مقصد سعودی عرب کے امن و امان کو نقصان پہنچانا اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی حمایت کرنا ہے۔ مذکورہ شخص نے متعدد مطلوب افراد کو چھپایا اور بیرون ملک جا کر اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد بنانے کی تربیت حاصل کی۔‘
وزارت نے کہا ہے کہ ’تمام ثبوت اور دلائل کے ساتھ اسے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں الزام ثابت ہونے اور زمین میں فساد پھیلانے پر سزائے موت کا فیصلہ سنا دیا گیا‘۔

کراچی: پوش علاقے میں چوری کرنے والی ملازمہ کے حوالے سے حیران کن انکشافات
کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں چوری کے مقدمے میں گرفتار گھریلو ملازمہ مہرین کے حوالے سے حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں۔ پولیس تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ گرفتار ملزمہ ماضی میں اسلام آباد کی جیل میں قید رہ چکی ہے جہاں اسے جیل میں سلائی کا کام کرنے پر ایوارڈ بھی دیا گیا تھا۔مہرین کا تعلق فیصل آباد سے ہے اور وہ لاہور میں بھی متعدد مقدمات میں مطلوب رہی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق دسمبر 2024 میں شہری شوکت محمود نے ڈیفنس تھانے میں مقدمہ درج کرایا تھا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ گھریلو ملازمہ مہرین نے چائے میں نشہ آور دوا ملا کر اہل خانہ کو بے ہوش کیا اور گھر سے طلائی زیورات، نقدی اور قیمتی سامان لے کر فرار ہو گئی۔ تفتیشی افسر کے مطابق مہرین فیروز آباد تھانے میں تین چوریوں کے مقدمات میں پہلے سے گرفتار ہے، جبکہ کلفٹن اور گذری کے علاقوں میں بھی وہ گھروں کا صفایا کر چکی ہے۔

اداکارہ حمیرا اصغر کی موت: تحقیقات میں مزید انکشافات سامنے آگئے
تفصیلات کے مطابق تحقیقاتی افسران نے اداکارہ کے فلیٹ سے ملنے والے 3 موبائل فونز اور ٹیبلٹ کو قبضے میں لےکر اس سے حاصل ہونے والے مواد کا جائزہ لیا ۔اس کے بعد افسران نے یہ بات اخذ کی کہ متوفیہ کی جس وقت موت واقع ہوئی وہ مالی بحران کا شکار تھی۔
افسران نے بتایا کہ حمیرا اصغر کا فون آخری بار 7 اکتوبر کو شام 5 بجے تک استعمال ہوا، انہوں نے 7 اکتوبر 2024 کو 14افراد سے رابطہ کیا لیکن اس دوران اداکارہ کا کسی سے رابطہ نہیں ہوا۔ تحقیقاتی افسران کا کہنا ہےکہ اس سے یہ بات اخذ کی جاسکتی ہے کہ اداکارہ کی 7 اکتوبر کو موت واقع ہوئی، ان کے فلیٹ سے ڈائری اور ڈاکیومینٹس بھی ملے ہیں۔
حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی کو اتحاد کمرشل کے ایک فلیٹ سے اس وقت ملی جب کرائے کی عدم ادائیگی پر مالک مکان کے عدالت پہنچنے پر عدالتی بیلف ان کے گھر پہنچا اور فلیٹ کا دروازہ نہ کھولنے پر دروازہ توڑا گیا تو اداکارہ کی لاش برآمد ہوئی۔