اسلام آباد: سوشل میڈیا انفلوئنسر اور ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کا معمہ صرف 20 گھنٹے میں حل کر لیا گیا۔ اسلام آباد پولیس نے برق رفتاری سے کارروائی کرتے ہوئے قاتل عمر حیات کو فیصل آباد سے گرفتار کر لیا، جو واردات کے فوراً بعد وہاں فرار ہو گیا تھا۔ اسلام آباد کے علاقے میں گزشتہ روز شام پانچ بجے ثنا یوسف کو دو گولیاں ماری گئیں جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی دم توڑ گئیں۔ پولیس نے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی، جس میں ملزم کو ماسک پہنے ہوئے فرار ہوتے دیکھا گیا۔ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے شناخت ممکن ہوئی اور پولیس نے فوری ریڈ کرتے ہوئے ملزم کو حراست میں لے لیا۔ آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی نے پریس کانفرنس کے دوران انکشاف کیا کہ ملزم عمر حیات ایک بے روزگار نوجوان ہے، جس نے بار بار ثنا یوسف سے تعلق قائم کرنے کی کوشش کی، لیکن انکار پر شدید غصے میں آکر قتل کا منصوبہ بنایا۔ آئی جی کے مطابق، ملزم نے ثبوت مٹانے کے لیے مقتولہ کا موبائل فون ساتھ لے جانے کی کوشش کی، مگر پولیس نے نہ صرف اسے گرفتار کیا بلکہ آلہ قتل بھی برآمد کرلیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملزم کے خلاف ناقابل تردید شواہد موجود ہیں اور اسے قانون کے مطابق سخت سزا دلوانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اسلام آباد پولیس کی تیز اور مؤثر کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا: "گزشتہ روز ماسک پہنے شخص نے ٹک ٹاکر کو قتل کیا، جب کہ پولیس نے قاتل کو صرف 20 گھنٹوں میں گرفتار کرلیا۔ شاباش اسلام آباد پولیس!"