"🎖️ جھنگ پولیس کے شہداء کو خراجِ عقیدت: ڈی پی او بلال افتخار کیانی کا تاریخی اقدام، میڈلز اور عید پیکجز تقسیم! 🔥 #پاکستان #شہدائے_پولیس

0

 

شہدائے پولیس اور غازیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کیلئے خصوصی تقریب کا انعقاد

جھنگ  پولیس کے بہادر شہداء اور غازیوں کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے 

پولیس لائنز میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ 

اس موقع پر ڈی پی او کیپٹن (ر) بلال افتخار کیانی نے شہداء کے خاندانوں اور پولیس کے 

غازیوں کو اعزازی میڈلز اور عید پیکجز تقسیم کئے۔تقریب میں پولیس شہداء 

کے اہلِ خانہ، غازیانِ پولیس اور دیگر پولیس افسران نے شرکت کی۔ 













ڈی پی او بلال افتخار کیانی نے اس موقع پر پولیس کے شہداء کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے

 کہا کہ ان کی قربانیاں ہمارے لیے روشن مثال ہیں۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ پولیس فورس اپنے شہداء کے خاندانوں کے

 ساتھ سرپرست کے طور پر کھڑی ہے اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے 

ہیں۔پولیس شہداء کی لازوال قربانیوں کو یاد رکھنے

 اور ان کے خاندانوں کی ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

 ڈی پی او نے اس موقع پر شہداء کے اہلِ خانہ کو درپیش مسائل 

کی ترجیحی بنیادوں پر حل کی یقین دہانی بھی کرائی۔ 

رپورٹ رانا شہباز عزیز جھنگ



عنوان: "شہادت کے سائے میں ایک شاندار خراجِ عقیدت: جھنگ پولیس کے ہیروز کو نذرِ ایثار"

جھنگ کی فضا کو عزیمت، وفا، اور احترام کے جذبات سے سجایا گیا، جہاں پولیس لائنز کے احاطے میں "روشن مثالوں" کے لیے ایک پروقار تقریب نے دلوں کو گرما دیا۔ یہ وہ لمحہ تھا جب پولیس کے شہیدوں کی عظمت اور غازیوں کی بہادری کو "آبِ زر سے لکھنے" والا خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔ ڈی پی او کیپٹن (ر) بلال افتخار کیانی کی سربراہی میں ہونے والی اس تقریب نے نہ صرف آنکھوں کو نم کیا بلکہ روحوں کو بھی جھنجوڑ کر رکھ دیا۔

شہدا کی روشنی، غازیوں کی داستان

تقریب کا آغاز ایسے ہوا جیسے وقت نے سانس روک لی ہو۔ شہداء کے خاندانوں کے چہروں پر فخر اور الم کی کہانیاں رقم تھیں، تو غازیوں کی آنکھوں میں جہاں دیدہ ہونے کا عزم چمک رہا تھا۔ ڈی پی او بلال افتخار کیانی نے جب شہیدوں کے لواحقین کو "اعزازی میڈلز" اور "عید پیکجز" تھمائے، تو ہال میں موجود ہر شخص نے محسوس کیا کہ یہ میڈل صرف دھات نہیں، بلکہ "خونِ جگر کے موتی" ہیں جو قوم کے سینے پر سجائے گئے۔

"تمہاری قربانیاں ہماری رگوں میں دوڑتی ہیں"

ڈی پی او نے اپنے خطاب میں شہداء کو "وقت کی شمعِ راہ" قرار دیتے ہوئے کہا:
"یہ ہیرو صرف نام نہیں، یہ وہ چراغ ہیں جو تاریکیوں کو چیر کر ہمیں راستہ دکھاتے ہیں۔ ان کی قربانیاں ہماری تاریخ کا سب سے درخشاں باب ہیں۔"
انہوں نے زور دے کر کہا کہ "پولیس شہداء کے خاندان ہمارے اپنے ہیں۔ ہم ان کے ساتھ ایک خاندان کی طرح کھڑے ہیں، اور ان کی ہر آہ کو اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں۔"

عزمِ نو: وعدہ ہے وفا کا

تقریب کے اہم لمحات میں شہداء کے اہلِ خانہ کو یقین دہانی کرائی گئی کہ ان کے مسائل کو "ترجیحی بنیادوں پر" حل کیا جائے گا۔ ڈی پی او نے کہا: "ہم نے اپنے شہیدوں سے ایک عہد کیا ہے: ان کے خواب، ان کی خواہشیں، اور ان کی وراثت ہماری اولین ترجیح ہیں۔" ان الفاظ نے حاضرین کے دلوں میں ایک نئی امید جاگا دی، جیسے کوئی پرچمِ استقامت بلند ہو رہا ہو۔

ایک پیغامِ محبت: جھنگ سے پوری قوم تک

یہ تقریب صرف ایک رسم نہیں تھی، بلکہ "انسانی روایات کا ایک شاہکار" تھی۔ جھنگ پولیس نے ثابت کیا کہ شہادت صرف ایک لمحہ نہیں، بلکہ "تاریخ کی سانس" ہے جو ہر دور میں زندہ رہتی ہے۔ شہیدوں کے خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا یہ عزم ایک پیغام ہے کہ "ہم کبھی تنہا نہیں مرتے، جب تک ہماری یادیں زندہ ہیں۔"

اختتامیہ:
جھنگ کی یہ شام جب ڈھلی، تو ہر شخص کے دل میں ایک آگ سی لگی تھی۔ شہداء کی قربانیاں اب صرف الفاظ نہیں، بلکہ "حِسّی داستان" بن گئی ہیں۔ یہ تقریب نہیں، ایک "انقلابِ احساس" تھی، جو ہمیں بتاتی ہے کہ ہمارے ہیروز ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ ہیں۔
"شہید ہمیشہ زندہ ہوتے ہیں۔۔۔ اور جھنگ نے آج اس حقیقت کو پھر سے سربلند کیا ہے۔"

: عامر خان — جھنگ


#جھنگ_پولیس_شہدا
#خراج_عقیدت
#ڈی_پی_او_بلال_افتخار
#شہدائے_پولیس_کی_قربانیاں
#وائرل_پاکستان
#عید_پیکجز_کا_تحفہ
#پولیس_ہیروز
#قومی_سربلندی
#جھنگ_کی_شان


#پاکستان_زندہ_باد
#قربانیاں_یاد_رہیں
#ہمارے_ہیرو
#پولیس_فورس_سلام
#عزم_اور_وفا


ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کوئی غلط کمنٹ سے گریز کریں

ایک تبصرہ شائع کریں (0)