دو ماہ کا معصوم بچہ معجزانہ طور پر محفوظ رہا Miraculous

 

 سوار دو خواتین سمیت چار افراد کو موت کی نیند سلا دیا گیا دو ماہ کا معصوم بچہ معجزانہ طور پر محفوظ رہا یہ قتل کی خوفناک وارداتوں کے پیچھے کتنے افراد موت کی وادیوں میں جا چکے ہیں اور یہ دشمنی کا اغاز کیسے ہوا  انتہائی افسوسناک واقعہ ضلع شیخوپورہ کے علاقہ جنڈیالہ شیر خان میں پیش ایا ویسے تو یہ مقتول فیملی کا تعلق دھرم کورٹ نوشہرہ ورکر ضلع گجرانوالہ سے ہے اور جو محمد افضل نامی شخص ہے وہ یہ بیان کرتا ہے کہ وہ اپنی بہو کائنات اور اس کے دو ماہ کے بچے کو واپس لینے کے لیے اسلم محسن اور شمائلہ بی بی اور اپنے دیگر رشتہ داروں کے ساتھ جو ہے وہ شیخوپورہ کے علاقہ میں ایا ہوا تھا اور واپس لے کر براستہ جڈیالہ شیر خان وہ اپنے گاؤں دھرم کوٹ کی جانب جا رہے تھے کہ اچانک سے ایک کار میں سوار پانچ افراد جو ہیں وہ تیز رفتاری کے ساتھ ان کی گاڑی کے اگے ائے اور ا کر انہوں نے اندھا دھند فائرنگ کر دی ان کار سواروں نے جب فائرنگ کی اگے سے بھی فائرنگ کی گئی اور رائٹ سائیڈ سے بھی فائرنگ کی اور رائفلوں کی مدد سے یہ فائرنگ چند منٹ تک جاری رہی اسی دوران جو کار چلا رہا تھا مقتول محسن اس نے گاڑی بھگا دی 

اور وہ گاڑی جو ہے وہ کھیتوں کی جانب چلی گئی پھر ملزمان اپنی گاڑی چھوڑ کر کھیتوں کی جانب گئے اور وہاں پر تسلی سے فائرنگ کرتے رہے کار میں سوار جو افراد تھے ان میں سب سے پہلے اسلم تھا جنہیں انہوں نے ٹارگٹ کرنا تھا اس کے علاوہ محسن گولیاں لگنے کی وجہ سے موقع پر ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ شمائلہ بی بی بھی موقع پر ہی زندگی کی بازی ہار گئی کائنات وہ لڑکی ہے وہ بہو ہے ان کی افضل کی اور اسلم کی جنہیں وہ لینے کے لیے یہاں پر شیخوپورہ میں ائے ہوئے تھے وہ بھی شدید زخمی ہو گئی جبکہ اس کا دو سال کا معصوم بچہ جو تھا وہ معجزانہ طور پر گاڑی کے فرش پہ گرا کیونکہ چھوٹا تھا وہ اپنی ماں کے ہاتھوں سے گرا اور وہ اس قتل کی خوفناک واردات میں محفوظ رہا ساتھ ہی ان کے دیگر رشتہ دار پہنچ گئے  لوگ بھی بڑی تعداد میں اکٹھے ہو گئے جس کی وجہ سے ملزمان اپنی گاڑی میں بیٹھ کر جو ہے وہ فرار ہو گئے اور فرار ہونے کے بعد پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی اور کچھ دور  بجلی کے پول کے ساتھ ٹکرا گئی اور ٹکرانے کے بعد وہ گاڑی میں سے نکلے اور پیدل فرار ہونا شروع کر دیا اس دوران پولیس کی بھاری نفری پہنچ چکی تھی پولیس نے پھر ان کو کافی دیر جدوجہد کرنے کے بعد  انہوں نے موقع پر ہی گرفتار بھی کر لیا یہ تھانہ صدر ہے شیخوپورہ کا  جس کی حدود ہے جڈیالہ شیر خان اور اسے باغ چوک چوکی بھی 

لگتی ہے جہاں کی پولیس نے موقع پر ہی رسپانس کیا فائرنگ کی اطلاع ملنے کی خبر کے بعد کیونکہ دوران پٹرولنگ یہ پولیس وہاں پر گشت کر رہی تھی ایس ایچ او صدر شیخوپورہ ولی حسن پاشاہ سے بھی اس حوالے سے گفتگو ہوئی انہوں نے بتایا کہ اس خاندان کی ایک درینہ دشمنی چلی آرہی تھی کیونکہ یہ اب تو دھرم کورٹ نوشہرہ ورقہ ضلع گجرانوالہ میں رہائشی تھے لیکن یہ کافی سال قبل جڑانوالہ فیصل اباد میں رہتے تھے وہاں پر ان کا ایک شاہ برادری کے ساتھ دشمنی کا سلسلہ شروع ہوا اور اسی کڑی کی وجہ سے ان پر حملہ کیا گیا اب حملہ کرنے والے کون ہیں حملہ اوروں کے نام کیا ہیں اس سے قبل کتنی قتل کی وارداتیں ہوئیں وہ بھی اپ کو تفصیلات بتاتے ہیں یہ افسوسناک واقعہ میں کائنات بی بی جو ہے وہ شدید زخمی ہوئی تھی اس سے ہسپتال میں طبی امداد کے لیے منتقل کیا گیا لیکن وہ بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی اس طرح دو خواتین سمیت چار فرار کا یہ قتل ہو گیا اور پولیس کے اعلی حکام موقع پر پہنچے ڈی پی  او جو بلال ظفر ہیں وہ بھی موقع پر پہنچے اس سے قبل ہی پولیس جو ہے وہ ان ملزمان کو گرفتار کر چکی تھی اب اس کی جو تفصیلات سامنے ائی ہیں اس میں بتایا جا رہا ہے کہ محمد فیصل نامی ایک نوجوان تھا جس سے 2023 میں قتل کیا گیا تھا جو اصل اور محمد افضل کا بھانجا تھا اس قتلوں کی پیروی کر رہا تھا اسلم جو دھرم کورٹ کا رہنے والا تھا وہ اپنی فیملی کے ساتھ اپنی بھابی کو لینے کے لیے یہاں پر ایا ہوا تھا اور راستے میں اس پر حملہ ہو گیا  اس کے علاوہ پولیس نے اب تک جو تفتیش کی ہے اس میں یہ بتایا جا رہا ہے کہ ان افراد میں جو ملزمان شامل تھے ان میں مرکزی کردار نبھانے والوں میں عادل شاہ تھا طیب شاہ تھا اور اس کے علاوہ عدیل شاہ بھی بتایا جا رہا ہے جبکہ عبدالرحمن نامی شخص جس کا شیخوپورہ سے عدیل کا بھی تعلق شیخوپورہ سے بتایا جاتا ہے جبکہ باقی ملزمان کا تعلق جڑانوالہ سے بتایا جا رہا ہے اس کے علاوہ عاطف ڈوگر نامی الیٹ فورس کا یہ کانسٹیبل ہے جس نے یہ ساری ریکی کی اور یہ بھی شیخوپورہ کا رہائشی ہے اسی نے یہ ساری ریکی کی اور اسی نے اپنے پاس اپنے پناہ دی اس حملے سے قبل اور انہیں اطلاع تھی کہ اس روز انہوں نے شادی پر آنا ہے یا شادی سے واپسی پر یہ آپنی بہو کائنات کو لے کر اس راستے سے گزریں گے تو انہوں نے گھات لگا لی تھی اور گھات لگا کر انہوں نے حملہ کیا انہوں نے دو خواتین شمائلہ بی بی کائنات بی بی اور اس کے علاوہ اسلم اور محسن کو قتل کر دیا یہ خوفناک دشمنی میں اس سے قبل بھی قتل ہو چکے ہیں  ایک اور بھی  قتل کا مقدمہ درج تھا جس میں بھانجے کو قتل کیا گیا  یہ دشمنی شروع ہوئی یہ راجپوت برادری سے ان کا تعلق ہے جو اس واقعے میں اس افسوسناک واقعہ میں قتل ہوئے اور ملزمان کا تعلق شاہ برادری کے ساتھ بتایا جا رہا ہے اور ان دونوں کا تنازہ پیچھے جڑا والا سے جڑتا ہے جہاں کہ یہ پہلے رہائشی تھی اور اس کے بعد یہ یہاں پر چھوڑ کے آ چکے تھے اس میں اور بھی کچھ افراد جو ہیں وہ قتل ہو چکے ہیں اس سے قبل بھی اور اس میں شامل جو ملزمان ہیں پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے نہ صرف اعتراف جرم کر لی ہے بلکہ یہ موقع پر ہی گرفتار ہو گئے تھے ان کے قبضے سے اسلحہ بھی برامد کر لیا گیا ہے ان کی گاڑی جو ٹکرائی وہ بھی ڈرائیور جو ہے وہ بو کھلا گیا تھا کیونکہ وہ قتل کی وارداتیں کر کے فرار ہو رہا تھا تو اسی دوران یہ خوش قسمتی سے پکڑے گئے اور اس میں الیٹ فورس کا ملازم جیسے اپ کو پہلے بتایا کہ عاطف  بھی شامل ہے بات کی جائے اگر قتل و غارت گری کی وارداتوں کی تو ان قتل و غارت گری کی وارداتوں میں خوفناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے اور دشمن جو ہے وہ کسی بھی جگہ پر کسی کو بھی ٹارگٹ کر دیتے ہیں پہلے یہ سنا جاتا تھا کہ خواتین اور بچوں کا بہت زیادہ احترام کیا جاتا ہے اس کار میں بھی دو خواتین سوار ہی ایک وہ خاتون کائنات تھی جسے لے کر یہ واپس جا رہے تھے اسلم وغیرہ جبکہ ان کے ساتھ شمائلہ بی بی بھی شامل تھی ہے بلکہ پر فوتگی ہو جاتی ہے وہاں پر بھی کوئی اس طرح کا دشمن دار کسی بھی ریکی ہو جاتی ہے اگر چند ماہ قبل اسی طرح کی ایک خوفناک واردات ہوئی تھی کہ قلعہ کالر والا میں بہن کی فوتگی سے واپس انے والے شخص کو اس کے مزید چھ ساتھیوں کے ساتھ اندھا دھند فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا تو اس طرح بڑی احتیاط بھی برتنی چاہیے اس دشمن داریوں کو ختم کروانے میں حکومت وقت کو بھی کردار ادا کرنا ہوگا لوگوں کو بھی یہ سوچنا ہوگا کہ یہ دشمن داری کی وجہ سے بہت سے ایسے لوگ بھی اپ کے ساتھ جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں جن کا کوئی اس میں عمل دخل نہیں ہوتا اگر کسی کی ایسی کوئی رنجش ہے تو وہ اپنی جو ہے وہ محدود رکھے اپنے اپ کو ایسی تقریبات سے ہمیں جانے سے گریز کریں تاکہ ایسے خوفناک یا بھیانک نتائج اپ کو بھگتنے نہ پڑ سکے مزید بھی اس کیس میں جو تفصیلات ہوں گی اس سے بھی ہم اپ کو اگاہ کرتے رہیں گے اب تک و اجازت دیجئے اللہ نگہبان 


#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !