neews 03107746929 tan 2

Main News

سرخی: نئی اقتصادی پالیسیوں کا اعلان

درخواست برائے قانونی کارروائی منجانب: [آپ کا نام، پتہ، اور رابطہ نمبر] مخالفین: [یوٹیوبرز کے نام/چینلز کے نام، اگر معلوم ہوں] موضوع: یوٹیوبرز کی جانب سے جعلی نیوز چینلز چلانے، سرکاری ایس ایچ او کو ہراساں کرنے، اور سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے کے خلاف قانونی دفعات کے تحت کارروائی کی درخواست۔ عرضی کی تفصیل: زیرِ شکایت یوٹیوبرز نے بغیر کسی قانونی جواز کے متعدد جعلی نیوز چینلز بنا رکھے ہیں، جن کے ذریعے وہ عوامی انتشار، جھوٹی معلومات، اور سرکاری اداروں کے خلاف منفی پروپیگنڈا پھیلا رہے ہیں۔ یہ افراد سرکاری ادارے "ایس ایچ او" [مثلاً: صوبائی محکمہ صحت یا متعلقہ ادارہ] کے اہلکاروں کو مسلسل ہراساں کرتے ہیں، ان کے کام میں رکاوٹیں کھڑی کرتے ہیں، اور ان کی نجی زندگی کو بھی نشانہ بناتے ہیں۔ ان کے اعمال سے سرکاری کام شدید متاثر ہو رہا ہے، عوامی امن کو خطرہ لاحق ہے، اور اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ لاگو ہونے والی قانونی دفعات: پاکستان پینل کوڈ (PPC) کی دفعات: دفعہ 186: سرکاری اہلکار کو اپنے فرائض انجام دینے سے روکنا۔ دفعہ 506: مجرمانہ خوف و ہراس (Criminal Intimidation)۔ دفعہ 499/500:ہتک عزت (Defamation)۔ دفعہ 268: عوامی تنگ (Public Nuisance)۔ الیکٹرانک جرائم کی روک تھام ایکٹ (PECA) 2016: سیکشن 11: سائبر دہشت گردی (جھوٹی معلومات پھیلا کر عوامی امن کو خطرہ)۔ سیکشن 20: سائبر ہراساں کرنا (Cyberstalking)۔ سیکشن 24: الیکٹرانک نظام کا غلط استعمال۔ عوامی احتجاج ایکٹ (PEMRA ریگولیشنز): اگر یوٹیوبرز بغیر لائسنس کے نشریات کر رہے ہیں، تو PEMRA کے قواعد کی خلاف ورزی بھی ہو سکتی ہے۔ درخواست گزار کی گزارشات: شکایت کی بنیاد پر FIA کے سائبر کرائم ونگ یا متعلقہ تھانے میں مقدمہ درج کیا جائے۔ متاثرہ سرکاری اہلکاروں کے بیان اور ثبوت (ویڈیوز، اسکرین شاٹس، گواہان) کو عدالت میں پیش کیا جائے۔ مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے ان کے چینلز بند کرنے اور انہیں گرفتار کیا جائے۔ منسلکات: یوٹیوب ویڈیوز کے لنکس۔ ہراساں کرنے والے پیغامات/کالز کے ریکارڈ۔ سرکاری اہلکاروں کے بیان۔...

رپورٹر: احمد علی

شائع شدہ: 12 جولائی 2023

================== =====================

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !