
سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا نے تحریک انصاف پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ کے بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تادیبی کارروائی کا عندیہ دے دیا۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک سوال کے جواب میں سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ عالیہ حمزہ کو لاہور ایونٹ پر سوشل میڈیا پر پیغام جاری نہیں کرنا چاہیے تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ لاہور ایونٹ کو جان بوجھ کر سازش کے تحت متنازع بنایا جارہا ہے، ایونٹ میں جو شریک نہیں ہوا اپنی مرضی سے نہیں ہوا، دعوت دینے کا مسئلہ ہی نہیں ہے، اگر کسی کی آنے کی خواہش تھی تو آسکتا تھا ، نہ مدعو کرنے کی ضرورت تھی اور نہ ہی ہم نے کسی کو روکنا تھا۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میں لاہور میں ہونے والی پریس کانفرنس میں اس لیے گیا کہ وزیراعلیٰ آیا ہے اچھا نہیں لگتا وہ اکیلے پریس کانفرنس کرتا، اس ایونٹ پر بلاوجہ تنقید کر کے بیوقوفانہ گفتگو کی گئی، اگر آئندہ کوئی بات ہوئی تو تادیبی کارروائی کی جائے گی۔
سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ کیا وجہ تھی پریس کانفرنس کے بعد ٹویٹ کرنے کی، میں اس ٹویٹ کو مسترد کرتا ہوں، خبر دار ایسی کوئی ٹویٹ دوبارہ کی گئی، کسی میں میری بات رد کرنے کی ہمت ہے تو میں اسے دیکھ لوں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس نے غلطی کی ہے وہ معافی مانگے، رابط کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، عالیہ حمزہ کا کام پنجاب کو موبلائز کرنا ہے وہ اپنا کام کریں، عالیہ حمزہ کا کام ٹویٹ کرنا نہیں ہے، ہم بانی کے احکامات کے تحت تحریک چلائیں گے۔

پاکستان میں بینکوں نے اے ٹی ایم سے رقم نکالنے کی فیس میں اضافہ کر دیا ۔
بینکوں کی جانب سے اے ٹی ایم کی نئی فیس 23.44 روپے سے بڑھا کر 35 روپے فی ٹرانزیکشن کر دی گئی ہے جس کا نفاذ اگست 2025 سے ہو گا، اپنے بینک کے علاوہ کسی دوسرے بینک کی اے ٹی ایم سے رقم نکالنے پر صارفین کو یہ بھاری بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔
اے ٹی ایم فیس میں حالیہ اضافے سے ملک بھر کے لاکھوں صارفین متاثر ہوں گے جو غیر متعلقہ بینکوں کے اے ٹی ایم کا استعمال کرتے ہیں ، اس اضافے سے ان علاقوں کے بینک صارفین زیادہ متاثر ہوں گے جہاں صارف کے اپنے بینک نیٹ ورک تک رسائی محدود ہوتی ہے۔
بینکوں کی اے ٹی ایم فیس 35 روپے میں سے بیشتر رقم (28 روپے) استعمال ہونے والی اے ٹی ایم کا بینک لے گا جو اس کے آپریشنل و مینٹی ننس اخراجات کو پورا کرتا ہے، جبکہ ون لنک، جو بینکوں کے درمیان اے ٹی ایم کنیکٹیویٹی فراہم کرتا ہے، 7 روپے وصول کرے گا۔
بینکنگ شعبے کے نمائندوں نے اس اضافے کو بینکوں کے درمیان ٹرانزیکشن لاگت میں اضافے اور مشینوں کی دیکھ بھال کے اخراجات میں اضافے سے منسلک کیا ہے، تاہم اس کا اطلاق ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب عوام کو پہلے ہی ہوشربا مہنگائی ، بلوں میں اضافے اور مجموعی اقتصادی دباؤ کا سامنا ہے جس کی وجہ سے اس اقدام پر تنقید کی جا رہی ہے۔

آسٹریلیا نے ویزہ حاصل کرنے کا آسان طریقہ متعارف کروادیا ہے
اگر آپ بھی آسٹریلیا جانا چاہتے ہیں تو اس کیلئے آپ کو ایک عدد ویزا کی ضرورت ہوگی۔ آسٹریلیا کے ویزے کی درخواست دینے کا طریقہ آپ کے مطلوبہ ویزے کی قسم پر منحصر ہے۔ مثلاً اگر آپ سیاحتی ویزا لینا چاہتے ہیں تو آپ کو انٹرویو یا بائیومیٹرک کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ آپ آن لائن بھی درخواست دے سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ ویزا آپ کے گھر تک پہنچایا جاتا ہے لیکن اس میں چند باتوں کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے جیسے کہ درخواست فارم میں کوئی غلطی یا فراہم کی گئی معلومات میں کسی قسم کا تضاد نہ ہو۔ کیونکہ اگر درخواست میں کوئی غلطی ہوئی تو آپ کا ویزا مسترد ہو سکتا ہے یا اس کی ڈلیوری میں تاخیر ہوسکتی ہے۔
اگر آپ خود سرکاری ویب سائٹ سے درخواست دینا چاہتے ہیں تو اس کیلیے چند مراحل مکمل کرنا ہوں گے۔ سب سے پہلے ویزا کی صحیح قسم کا انتخاب کریں اور ویزا کی تمام شرائط کو اچھی طرح سمجھیں۔
اس کے علاوہ تیرہ (13) صفحات پر مشتمل درخواست فارم کو بغور پڑھ کر پُر کریں۔ تمام مطلوبہ دستاویزات تیار رکھیں۔ ویزا کی مکمل فیس ادا کریں۔ فارم اور دستاویزات ویزا ایپلیکیشن سینٹر میں جمع کروائیں۔ پھر درخواست کی منظوری کا انتظار کریں ( اس کام میں عام طور پر 25 دن لگ سکتے ہیں)منظوری کے بعد ویزا آپ کو کورئیر کے ذریعے گھر پر فراہم کردیا جائے گا۔

نائیجیریا کے سابق صدر اور ممتاز سیاسی و فوجی رہنما محمد بوہاری 82 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
ان کے انتقال کی خبر نے نائیجیریا سمیت دنیا بھر میں ان کے مداحوں کو غمزدہ کر دیا ہے۔ نائیجرین صدارتی دفتر اور ان کے اہلِ خانہ نے ان کی وفات کی باضابطہ تصدیق کر دی ہے۔
محمد بوہاری نائیجیریا کی تاریخ کے اہم ترین سیاسی رہنماؤں میں شمار ہوتے تھے۔ وہ 2015ء سے 2023ء تک ملک کے صدر رہے اور اس دوران انہوں نے بدعنوانی کے خلاف سخت مؤقف، اقتصادی اصلاحات اور سیکیورٹی کے شعبے میں کئی اہم اقدامات کیے۔ ان کے دورِ صدارت میں نائیجیریا نے عالمی سطح پر اپنی شناخت کو مضبوط کیا۔
اس سے قبل وہ 1983ء سے 1985ء تک فوجی سربراہ کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکے تھے، جب انہوں نے ایک فوجی انقلاب کے ذریعے اقتدار سنبھالا تھا۔ بعدازاں انہوں نے جمہوری سیاست میں قدم رکھا اور کئی سال کی جدوجہد کے بعد صدر منتخب ہوئے۔

بحرین کا گولڈن ویزہ: بغیر اسپانسر یا سرمایہ کاری کے طویل قیام کا سنہری موقع
اگر آپ خلیجی ممالک میں طویل قیام کا خواب دیکھتے ہیں مگر ملازمت یا کروڑوں کی سرمایہ کاری کی شرطیں آپ کا راستہ روکتی ہیں تو بحرین نے آپ کیلئے ایک سنہری موقع پیدا کر دیا ہے۔ بحرین کا گولڈن ریزیڈنسی ویزہ خلیجی خطے میں پہلی بار ایسا ماڈل متعارف کروا رہا ہے جس میں نہ تو اسپانسر درکار ہے، نہ کمپنی کا ویزہ اور نہ ہی جائیداد کی لازمی خریداری۔
بحرین کا گولڈن ریزیڈنسی ویزہ 10 سال کی مدت پر مشتمل ہے جس میں متعدد بار تجدید ممکن ہے۔ سب سے منفرد بات یہ ہے کہ اس میں درخواست دہندہ کو مکمل آزادی حاصل ہے،چاہے وہ نوکری کرے، اپنا کاروبار چلائے یا فری لانسنگ کرے۔
بحرین نے گولڈن ویزہ کیلئے 4 زمروں کا تعین کیا ہے تاکہ مختلف پس منظر رکھنے والے افراد اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں: ماہر پیشہ ور افراد، جائیداد کے مالکان، ریٹائرڈ افراد، اور غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل افراد۔
اس ویزہ کے تحت آپ نہ صرف خود بحرین میں سکونت اختیار کر سکتے ہیں بلکہ اپنی بیوی، بچوں اور والدین کو بھی اپنے ساتھ لا سکتے ہیں۔ اس سے یہ ویزہ انفرادی نہیں بلکہ خاندانی رہائش کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کا ذریعہ بنتا ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے صوبے بھر میں اضافی اساتذہ کو ان اسکولوں میں منتقل کرنے کی منظوری دے دی ہے جہاں عملے کی کمی ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ فیصلہ اساتذہ کی بہتر تقسیم کے لیے بڑے پیمانے پر شروع کی جانے والی ریشنلائزیشن مہم کا حصہ ہے۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن کے مطابق اس عمل کا باقاعدہ آغاز آج سے کر دیا گیا ہے اور اضافی اساتذہ کو ان اسکولوں میں تعینات کیا جا رہا ہے جہاں ان کی ضرورت ہے۔
محکمہ کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ صرف اساتذہ کو منتقل کیا جائے گا جبکہ اسکولوں میں موجود منظور شدہ آسامیوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہو گی۔
یاد رہے کہ ابتدائی طور پر اس ریشنلائزیشن منصوبے میں 47,000 اساتذہ شامل تھے تاہم اساتذہ کی تنظیموں اور یونینز کے دباؤ پر یہ تعداد کم کر کے اب 25,000 کر دی گئی ہے۔

سعودی عرب میں ہنرمند افراد کیلیے اسکلڈ ورکر ویزے کا اجراء
دنیا بھر سے روزگار کیلیے سعودی عرب جانے کے خواہشمند اور ہنرمند افراد کیلیے سعودی عرب میں اسکلڈ ورکر ویزے کا اجراء کیاجا رہا ہے۔ مذکورہ ورک ویزہ سعودی ادارے یا کسی رجسٹرڈ کمپنی کی جانب سے غیر ملکی ہنرمند افراد کو فراہم کیا جاتا ہے۔
اس ویزے کی مدت ایک سے دو سال کے درمیان ہے اور اسے معاہدے کے مطابق یا ضروت کے تحت بڑھایا بھی جا سکتا ہے۔ سعودی عرب میں متعدد شعبہ جات میں یہ ویزا ہنرمند افراد کی اہم ضرورت ہے، جس میں شعبہ صحت، کنسٹرکشن و انجینئرنگ، آئی ٹی، آئل اینڈ گیس، تعلیم اور فنانس شامل ہیں۔
سعودی ہنر مند ورکر ویزے کیلیے صرف وہی غیر ملکی درخواست دے سکتے ہیں کہ جن کو کسی بھی سعودی کمپنی کی جانب سے نوکری کی مصدقہ پیشکش کی گئی ہو۔ درخواست گزار کی عمر کم از کم 21 سال ہو۔
اگر آپ کی ماہانہ تنخواہ 5 سے 10ہزار سعودی ریال ہے تو آپ اپنے اہل خانہ کو بلاسکتے ہیں۔ ویزا فیس تقریبا 1ہزار ریال (ڈالر 266) پلس میڈیکل/ اٹیسٹیشن/ انشورنس فیس ہے۔